نئی دہلی،5؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )یوپی انتخابات سے پہلے ہفتہ کو میرٹھ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا ، اور اس درمیان انہوں نے ’اسکیم‘لفظ کی نئی تعریف عوام کے سامنے رکھی۔یوپی کی سماج وادی حکومت اور دیگر اپوزیشن جماعتوں پر حملہ بولتے ہوئے مودی نے کہا کہ اسکیم کا مطلب ہے ، سماج وادی، کانگریس، اکھلیش، مایاوتی۔ وہیں صوبے کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے بھی مودی کے اس حملہ کا جواب ’اسکیم ‘کی اپنی وضاحت کے ذریعہ دیاہے ۔ایس پی صدر اکھلیش نے اس کے فورا بعد کانپور دیہات میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم کا دراصل مطلب ہے ، ’سیو دی کنٹری فرو م امت شاہ اینڈ مودی‘یعنی ملک کو امت شاہ اور مودی سے بچائیں ۔اب ان سب کے بعد کانگریس بھی کہاں چپ بیٹھنے والی تھی۔کانگریس نے مودی پر جوابی حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے الفاظ کا استعمال کرنا ایک وزیر اعظم کو زیب نہیں دیتا ، اس کی بجائے انہیں اپنی طرف سے کئے گئے کاموں کا ریکارڈ دینا چاہیے ۔کانگریس ترجمان ٹوم وڈکن نے کہا کہ وہ کیا کر رہے ہیں یا آگے کیا کرنے کا منصوبہ ہے، اس کے بجائے ہم ان کو جملے بازی کرتے سنتے ہیں،وہ انتہائی فکر مند ہیں کیونکہ انہیں اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ نوٹ بند ی کے بعد ملک بھر میں کیا صورت حال پیدا ہو ئی ہے۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ ہم آپ کو’اسکیم‘کا ہندی میں مطلب بتائیں گے،اس کا مطلب ہے ،’ستتا بھوگی ،کپٹی ڈھونگی،امت شاہ، مودی ‘۔وڈکن نے بی جے پی کے لیے اسی طرح کا طنز کسا اور اسے بھگوڑا جگاڑوپارٹی ،بھائی بھتیجا واد پارٹی ، بھائی چارہ جلاؤ پارٹی ، بھرشٹا چار جگاؤ پارٹی اور بھرم جال جگاؤ پارٹی ‘قراردیا ۔